امریکی غلطیاں پاکستان کوکہاں لے جائیںگی محمدثقلین رضا

| |

 امریکی سرکردگی میں دنیا بھر میں ؔؔ’’امن ‘‘ کیلئے کردار اداکرنے والی ’’نیٹوفورسز ‘‘ کے پاکستانی چیک پوسٹ پر حملہ کے نتیجے میں پاکستان کے 24جوان شہید ہوگئے جن میں بھکر سے تعلق رکھنے والا فوجی جوان مہربان بھی شامل تھا ۔ اس واقعہ پر نہ صرف پاکستان بلکہ بیرونی دنیا میں بھی احتجاج جاری ہے‘ خاص طورپر چین نے دوٹوک موقف اپناتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ نیٹو نے پاکستان کی سالمیت پرحملہ کیا پاکستان کی خودمختیاری کا احترام کیاجائے۔دوسری جانب پاکستان نے نیٹو کی طرف سے معذرت کو قبول کرنے سے انکارکرتے ہوئے اسے امریکی قیادت کی معذرت سے مشروط کردیا ہے۔ اس معاملے میں پاکستان کی مذہبی‘ سیاسی سماجی جماعتیں اوروکلا بھی احتجاج کررہے ہیں‘ اس عوامی دبائو کا ہی نتیجہ ہے کہ حکومت نے اپنے روئیے میں لچک کامظاہرہ نہیں کیا گزشتہ شب عرب امارات کے سفیر نے صدرپاکستان سے ملاقات میں شمسی ائر بیس خالی نہ کرانے کی درخواست کی جسے صدر نے مسترد کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان کی سالمیت کیلئے ہرممکن اقدام اٹھایاجائیگا اور اس معاملے میں کسی مصلحت کوآڑے نہیں دینگے۔ واضح رہے کہ پاکستان نے شمسی ائر بیس عرب امارا ت کو دیاہوا ہے جبکہ اسے امریکی افواج ہی استعمال کرتی ہیں۔ گویا عرب امارا ت نے کرایہ پرملنے والا گھر آگے ایک اورکرایہ دار کو دے رکھاہے۔ ممکن ہے کہ پاکستان کے بیشتر عوام اس ’’ڈیلنگ ‘‘ کی خبر نہ رکھتے ہوں تاہم اب نیٹوحملہ نے کم ازکم یہ راز افشا کردیا کہ پاکستان حکمران کس انداز میں ملکی سالمیت دائوپرلگاتے رہے ہیں اوریہ سلسلہ اب بھی جاری ہے۔ بہرحال وزیراعظم یوسف رضا گیلانی بھی کہنے پرمجبورہوگئے کہ امریکہ کے ساتھ تعلقات پہلے جیسے نہیں رہے ‘نیٹو حملے کے بعد اب کوئی بڑا قد م اٹھاناپڑیگا۔بہرحال ان کی امریکی ٹی وی سے گفتگو میں پاکستان میں چھڑے کئی طرح کے ایشوز زیر بحث آئے جو قابل اعتراض بھی تھے تاہم فی الوقت اس بارے بات نہیں کرینگے۔جیسا کہ ہم نے بیرونی دنیا کے احتجاج کے حوالے سے بات کرتے ہوئے چین کاحوالہ دیا تواب آمدہ اطلاعات کے مطابق روس نے بھی اس حملے پرشدید احتجاج کرتے ہوئے واضح کیا کہ اسے پاکستانی سالمیت پرحملہ تصورکیاجائیگا۔
صاحبو! نیٹو فورسز کے حملہ پر اوائل میںکہاگیا کہ نیٹو افواج نے پاکستانی سیکورٹی فورسزاہلکاران کے جواب میں حملہ کیا جسے افواج پاکستان کی طر ف سے یکسر مستردکرتے ہوئے کہاکہ ایسا ہوناممکن نہیں ہے یہ محض بہکاوا دینے کی بات ہے۔افواج پاکستان کے ترجمان کے مطابق اگر نیٹو فورسز پر حملے کاکوئی ثبوت ہے تودکھایاجائے۔ افواج پاکستان کی سرکردہ قیادت بھی بخوبی خبر رکھتی ہوگی کہ نیٹویا امریکہ نے دنیا بھرمیں جہاں کہیں بھی کوئی کاروائی کی اس کاکوئی مثبت جواز پیش نہیں کرسکے۔ خاص طورپر دنیاکو آگ کی بھٹی بنانے والے ‘دنیا میں امن کے چمپئن امریکہ نے 9/11 کاجوڈرامہ گھڑا تھا ا سے اس کے اپنے ماہرین حرب نے مسخرے پن سے تعبیر کیاتھا ۔ مگر اس کے باوجود بھی امریکہ اپنی کاروائیوں میں مصروف رہا  بدقسمتی تو یہ بھی ہے کہ اس کاروائی میں اقوام متحدہ کی منشا شامل ہے کہ اقوام متحدہ اب امریکی دبائو کی بدولت اپنا مقام کھوتی جارہی ہے خاص طورپر ملت اسلامیہ اسے غیرجانبدار تصورکرنے کو تیارنہیں۔ البتہ مسلمان حکمرانوں کی بابت تحفظات ضرور پائے جاتے ہیں کہ ان کاہرفعل امریکی منشا کے مطابق ہوتاہے تاہم مصر‘ تیونس ‘عراق ‘ افغانستان میں امریکی جارحیت کے اثرات کا ہی نتیجہ ہے کہ اب وہاں کے عوام امریکی کاسہ لیسی میں مصروف حاکموں کوبرداشت کرنے کوتیارنہیں ۔ رہی بات پاکستان کی تو پاکستان کے اسی فیصد عوام امریکی دوستی کو دل سے تسلیم نہیں کرسکے۔
صاحبو! نیٹوفورسز کی کاروائی جیسے کئی واقعات پہلے بھی ہوچکے ہیں تاہم ان کے حوالے سے اول تو امریکہ نے کوئی نہ کوئی جواز ضرور گھڑا ‘ دوئم اگرجواز تسلیم نہ کیاگیاتو اسے امریکی فوجیوں کی غلطی قراردے دیاگیا ‘ستم بالائے ستم یہ کہ اس کریہہ فعل کے باوجود کبھی امریکی قیادت نے پاکستان سے معذرت تک کرناگوارہ نہ کی ۔ محسوس یہی ہوتاہے کہ امریکہ کی نظرمیں انسان ہونے کاشرف صرف ان لوگوں کو ہی حاصل ہے جو امریکہ میں بستے ہیں بیرونی دنیا کے لوگ یا انسان شاید اس کی نظر میں تنکے سے زیادہ حیثیت کے حامل قرا ر نہیں پائے۔
نیٹوحملہ کے حوالے سے جہاں ملک میں بحث ‘احتجاج جاری ہے وہاں سابق وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے بیان نے بھی جلتی پرتیل کاکام کیا ہے ۔سابق وفاقی وزیر کاکہنا تھا کہ پاکستانی قیادت ایٹمی پروگرام کے حوالے سے امریکہ سے سمجھوتہ کرچکی ہے۔جس پردفتر خارجہ کی ترجمان تہمینہ جنجوعہ باقاعدہ پریس کانفرنس میں تردید کرنے پر مجبورہوگئیں کہ شاہ محمود قریشی کابیان سراسر غلط ہے۔ اول یہ کہ شاہ محمود قریشی کے بیان کو محض الزام قرا ر دیکر مسترد نہیں کیاجاسکتاکہ موصوف ’’ گھر کے بھیدی ‘‘ ہیں دوئم یہ کہ اگر تو شاہ محمود قریشی کی بات محض ’’الزام ‘‘ ہی تھی توآج اس اہم موڑپر عسکری اورسیاسی قیادت قوم کودو ٹوک الفاظ میں بتاد ے کہ پاکستان کے ایٹمی اثاثے پوری طرح محفوظ ہیں اور اس پرکسی قسم کاکوئی بیرونی دبائو برداشت نہیں کیاجائیگا ۔کہنے کو یہ بات پہلے بھی سیاسی قیادت کی طرف سے کہی گئی لیکن دوٹوک رویہ کبھی دیکھنے میں نہیں آیا۔
بہرحال آج پاکستانی عوام پوچھنے پر مجبورہیں کہ آخر کب تک پاکستان امریکہ کی ’’غلطیوں ‘‘ پر محض چند الفاظ کا ’’معذرت نامہ ‘‘ قبول کرتے ہوئے قربانیاں دیتا رہے گا ۔دوسری بات کہ آخر امریکہ ایسی غلطیاں کرکے پاکستان کو کس قسم کے ’’انجام‘‘ سے دوچار کرناچاہتاہے۔
 عوام کا صبر توجواب دے گیا نجانے کب پاکستانی قیادت کی برداشت حدوں سے باہرنکل کراحتجاج کی صورت اختیارکرتی ہے۔ اس کافیصلہ آئندہ چند دنوں میں ہوجائیگا

Posted by Bhakkar Times on 4:57 AM. Filed under , , . You can follow any responses to this entry through the RSS 2.0. Feel free to leave a response

0 comments for "امریکی غلطیاں پاکستان کوکہاں لے جائیںگی محمدثقلین رضا"

Leave a reply

Qalam Qabela